2 اگست، 2015، 12:06 AM

طالبان کے نئے سربراہ تنازعہ کا شکار

طالبان کے نئے سربراہ تنازعہ کا شکار

افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصورکی قیادت کو طالبان کے بعض اعلی رہنماؤں نے رد کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں سرگرم وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصورکی قیادت کو طالبان کے بعض اعلی رہنماؤں نے رد کردیا ہے۔ ملا منصور نے ایک آڈیو پیغام میں طالبان میں اتحاد میں کی اپیل کی ہےان کا یہ پیغام ایسے وقت پر سامنے آیا جب ملا عمر کے انتقال کے بعد گروپ میں دراڑیں پڑنے کی قیاس آرئیاں کی جا رہی ہیں۔33 منٹ پر مشتمل پیغام میں نئے طالبان سربراہ نے کہا کہ ان کی لڑائی جاری رہے گی۔انہوں نے اپنے ساتھیوں کو طالبان مہم سے متعلق پھیلنے والی افواہوں پر کان نہ دھرنے کا بھی مشورہ دیا۔ادھر، ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ ملا منصور کی تقرری شوریٰ (سپریم کونسل) کی مشاورت کے بغیر کی گئی اورتقرری کے لیے صرف چند کمانڈرز سے ہی مشاورت کی گئی۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان شوریٰ کے سینئر رکن ملا عبد المنان نیازی کا کہنا ہے کہ تقرری کا فیصلہ صرف 4 ، 5 کمانڈرز سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔ملا نیازی نے مزید کہا کہ ’ ہمارے ساتھیوں نے 20 سال تک قربانیاں دیں، ہم جانتے ہیں کہ کون شخص ہو سکتا ہے جو افغان روایات اور اسلامی اقدار کا علم رکھتا ہو، ملا منصور اختر نےہماری تحریک میں کسی بھی قسم کا بڑا حصہ نہیں ڈالا ہے۔الجزیرہ کا دعویٰ ہے کہ ملا نیازی کا تعلق طالبان کی کوئٹہ شوریٰ سے ہے۔ رپورٹ کے مطابق ، ملا منصور کی اس طرح تقرری سے افغان امن مذاکرات کا عمل شدید متاثر ہو سکتا ہے۔

News ID 1857052

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha